Mother’s Day Poetry In Urdu || Maa Poetry and Ghazals

Mother's Day Poetry

When it comes to mothers, there is no one better than our mums. That’s why it’s important to send precious greetings and wishes to your mum on this special Day. Whether she is your stepmother, grandmother, sister, daughter, friend, or wife. She is respectful and she deserves more respect and care than any other. This is the day to honor mothers, grandmothers, mothers-in-law, and all motherly figures. Scroll down and enjoy the heart-touching Mother’s Day Poetry and ghazals in Urdu.

Read More:

رہتی ہے ماں کی محبت دنیا میں بےمثال
بے آس بن کر اہل وعیال کا کرتی ہے خیال

کہلائے عظیم الشان تحفہ مالک الملک کا
پاکیزہ آنچل بھی لگتا ہے نہایت پر جمال

چڑھتا ہے پروان پہلا مدرسہ آغوش میں
بانصیب ہو تو پھر ملے درجہ بدرجہ کمال

بن جاتی ہے خود تو قانع روکھے سوکھے پر
تاکہ اپنی اولاد کو دیکھ سکیں ہمیشہ نہال

کام آئیں ہر مشکل کے وقت ان کی دعاء
آہوں سے چھٹ جائیں غم کے بھی بادل

رہیں دراز عمر ناصر اس مورت ممتا کی
کرتے کرتے خدمت انکی ہو جنت حاصل

Mother’s Day Poetry 2024

ماں کی ہستی سے وابستہ میری زندگی کا گزارہ
میرے زندگی کا نہیں ہوتا ماں کے بغیر گزارہ

ماں کی دعاوں کا مجھے ہے ہر وقت سہارا
تیری دعا کہ بغیر ماں میرا نہیں ہے گزارہ

اندھیری رات میں تیری وفائیں یاد کرتا ہوں
تیری بیماری دیکھ کر ماں اب نہیں ہوتا گزارہ

الہی کینسر کے مرض سے میری ماں کو رہا کر
میری ماں کی زندگی سے میرے گھر کا ہے گزارہ

صحت و تندرستی اور ماں کو عمر دراز عطا کر
اسی میں ممکن ہے حمزہ کی زندگی کا گزارہ

  • Have a wonderful Mother’s Day, Mum. I love you more than words can say!

سخت راتوں میں بھی آسان سفر لگتا ہے
یہ میری ماں کی دُعاوں کا اثر لگتا ہے

پوچھتا ہے جب کوئی ،کہ دُنیا میں ، محبت ہے کہاں
مسکرا دیتا ہوں میں، اور یاد آتی ہے ماں

لبوں پہ اس کے بددُعا نہیں ہوتی
بس اک ماں ہے جو کبھی خفا نہیں ہوتی

ہجرت نے یوں کیا ہے مجھے میری ماں سے دور
یوں لگ رہا ہے جیسے ہوں میں جسم و جاں سے دور

روح و بدن کا رشتہ مکین و مکاں کا ہے
مطلب ہے موت کا کہ مکیں ہے مکاں سے دور

بانہیں چھڑا کے جب وہ گیا میرے پاس سے
مجھ کو لگا کہ میں ہوا دار الاماں سے دور

جاؤ کہیں بھی موت تمہیں آئے گی ضرور
جانا ہے ایک روز سبھی کو یہاں سے دور

الفاظ بھی ہیں تیر زباں بھی ہے اک کماں
بے سوچے سمجھے تیر نہ کرنا کماں سے دور

پت جھڑ میں جس شجر سے وہ گزرا تو یوں ہوا
آئی بہار ہو گئے پتے خزاں سے دور

کاشفؔ بہت ہی سوچ کے ہم نے کیا ہے عشق
سود و زیاں سے دور تمہارے جہاں سے دور

دنیا میں مجھے جو بھی ، جِتنا بھی مِلا ہےیہ
سب کُچھ میری ماں کی دعاوں کا صِلہ ہے

خوبصورتی کی انتہا دیکھی
جب مُسکراتی ہوئی ماں دیکھی

ابھی زندہ ہے ماں میری ، مُجھے کُچھ بھی نہیں ہو گا
میں گھر سے جب نکلتا ہوں، دُعا بھی ساتھ چلتی ہے

درد چلا جاتا ہے میرے گھر کی دہلیز سے اداس ہو کر
پریشان نہیں ہوتا میں کبھی اپنی ماں کے پاس ہو کر

میں نے کل شب چاہتوں کی سب کِتابیں پھاڑ دیں
صرف اِک کاغذ پہ لِکھا لفظ “ماں”رہنے دیا

روک لیتا ہے بلاٶں کو اپنے اوپر
ماں کا آنچل مٌجھے جبرٕیل کا پر لگتا ہے

میری ماں آج بھی اَن پڑھ ہے
روٹی ایک مانگوں دو لے آتی ہے

ماں تیری خوشبو نہیں مِلتی تیرا لہجہ نہیں مِلتا
مٌجھ کو تو اِس دٌنیا میں کوئی تٌجھ سا نہیں مِلتا

دوا اگر کام نہ آۓ تو نظر اٌتارتی ہے
یہ ماں ہے صاحب ہار کہاں مانتی ہے

میں ماں کو بتاتا ہوں پریشانیاں اپنی
وہ ماتھا چوم کہ کہتی ہے، خٌدا خیر کرے گا

دن بھر کی مشقت سے بدن چوّر ہے لیکن
ماں نے مٌجھے دیکھا تو تھکن بھول گٸ ہے

تیرے مگروں میریے ماۓ، اس دنیا دے تلکن ویہڑے
جدّ وی ڈگیا آپے اٌٹھیا، بِسم اللّہ دی واج نہ آئی

اِک تیرا پیار ہی سچا ہے ماں
لوگوں کی تو شرطیں ہی بہت ہیں

میری ماں کی دٌعاٶں سے پریشان ہے دٌشمن میرا
وہ جب بھی وار کرتا ہے تو خنجر ٹوٹ جاتا ہے

ماں کی ایک عادت خٌدا سے بہت ملتی ہے۔ دونوں ہی معاف کر دیتے ہیں۔